پاکستان تحریک انصاف کو کس سے مذاکرات کی ضرورت ہے
پاکستان میں سیاسی ایمرجنسی کے خاتمے اور ریس کی تاریخ کے لیے مذاکرات کو اہم جواب سمجھا جا رہا ہے، تاہم ان مذاکرات کی قیادت کون کرے گا، اس کا انتخاب بہت پیچیدہ ہو گیا ہے۔
فیصلہ یونین ہو یا اپوزیشن جماعت تحریک انصاف، ان کے دعوے قدم بہ قدم بدلتے رہتے ہیں، جو ہر دوسرے دن مذاکرات کے لیے متوقع ہوا کو متاثر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
کافی پہلے، سپریم کورٹ میں پنجاب میں انتخابات کی مثال آنے سے پہلے، پاکستان تحریک انصاف کا مؤقف تھا کہ وہ عوامی اتھارٹی میں ہونے والے اجتماعات سے ہنگامہ نہیں کرے گی کیونکہ وہ کمزور ہیں۔ عمران خان نے خود اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے صدر عارف علوی اور ہاشم ڈوگر کے ذریعے ملٹری باس کو مذاکرات کے لیے پیغامات بھیجے تاہم ان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
سپریم کورٹ سے گائیڈ ملنے کے تناظر میں فیصلے کی ملی بھگت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے تین دور ہوئے تاحال کامیابی نہ مل سکی۔ اس کے بعد 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری اور وحشیانہ واقعات کے بعد حالات یکسر بدل گئے۔
0 Comments